سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ صحافیوں کو ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹسز سے آگاہ کیا گیا، بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر جاری کیے گئے ہیں۔
عدالت نے اپنے نے حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل نے حکومت کی جانب سے تنقید پر کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
حکم نامے کے مطابق عدالت نے طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا، ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں کے ساتھ ملاقات کرنے کی ہدایت کر دی اور ایف آئی اے حکام سے سوال کیا کہ صحافیوں کو کیوں بلایا گیا ہے؟
حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ 2 ہفتے میں فراہم کرے۔
0 Comments