تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 406 کے تحت قابلِ سزا مجرمانہ خیانتِ امانت کے جرم کو ثابت کرنے کے لیے ضروری اجزاء:
i)
کسی ایسے شخص کی طرف سے امانت سپردگی ہونی چاہیے جو دوسرے پر اعتماد کرتا ہے، جس کو جائیداد سونپی گئی ہو۔
ii)
وہ شخص جس پر اعتماد کیا گیا ہے، بددیانتی سے اس جائیداد کو خرد برد کرتا ہے یا اپنے ذاتی استعمال میں لاتا ہے جو اسے سونپی گئی تھی۔
iii)
وہ بددیانتی سے اس جائیداد کو قانون کی کسی ایسی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے استعمال کرتا ہے یا تصرف کرتا ہے جس میں اس امانت کو ادا کرنے کا طریقہ کار بتایا گیا ہو۔
iv)
وہ بددیانتی سے اس جائیداد کو کسی بھی قانونی معاہدے، خواہ وہ صریح ہو یا مضمر، کی خلاف ورزی کرتے ہوئے استعمال کرتا ہے یا تصرف کرتا ہے جو اس نے اس امانت کو ادا کرنے کے سلسلے میں کیا ہے۔
مذکورہ جرم کا اہم جزو یہ ہے کہ ملزم کو کسی جائیداد کی امانت سپرد کی گئی ہو۔ اسے جائیداد کو ایک امانت دار کی حیثیت سے رکھنا چاہیے۔ لفظ "امانت سپرد" کو اس کے قانونی معنی میں استعمال کیا گیا ہے نہ کہ لغوی معنی یا عام مفہوم میں۔ ملزم کے پاس جائیداد اپنے لیے نہیں بلکہ کسی اور کے لیے ہونی چاہیے۔ مذکورہ تعزیری شق صرف اس وقت لاگو ہوتی ہے جب جائیداد کا مالک اسے ملزم کے حوالے کرتا ہے تاکہ وہ اسے اس وقت تک اپنے پاس رکھے جب تک کہ کوئی خاص واقعہ پیش نہ آئے یا اسے ملزم کے ذریعے کسی خاص واقعہ کے رونما ہونے پر یا امانت کی شرائط و ضوابط کی روشنی میں تصرف کیا جائے۔
Essential ingredients to attract the offence of criminal breach of trust punishable under section 406 PPC.
0 Comments