ٹرائل کورٹ نے ملزم کو زیر دفعہ 302(b) ت پ عمر قید کی سزا سنائی۔ مجرم نے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی۔
دوران اپیل مجرم وفات پا گیا۔
متوفی مجرم کے ورثا نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ مجرم کی وفات کے باوجود میرٹ پر اپیل کی سماعت کی جائے۔
اسلامآباد ہائیکورٹ نے اپیل کی سماعت جاری رکھی۔
اسی دوران مقتول کے ورثا نے متوفی سزا یافتہ مجرم سے راضی نامہ کرتے ہوئے اسے معاف کر دیا اور عدالت میں راضی نامہ کی بابت اپنے بیانات بھی قلمبند کرائے۔
عدالت عالیہ نے راضی نامہ قبول کر کے متوفی سزا یافتہ مجرم کی اپیل منظور کرتے ھوئے اسے باعزت بری کر دیا
0 Comments