2025 MLD 367
PLJ 2025 CrC 149
کم عمری کے ثبوت میں پیش کردہ دستاویزات کو قبول کرنے سے پہلے جانچ پڑتال کے معیار سے گزرنا لازمی ہے۔
جے جے ایس اے 2018 کی دفعہ 8 میں کسی شخص کی عمر کا تعین کرنے کے لیے لفظ "تحقیق" استعمال کیا گیا ہے، جو پیدائش کے سرٹیفکیٹ، تعلیمی سرٹیفکیٹ یا کسی دیگر دستاویز کی بنیاد پر ہو، اور یہ تحقیق بنیادی طور پر پولیس اور پھر مجسٹریٹ کی جانب سے مزید حراست کے حکم سے پہلے کی جانی چاہیے۔ یہ ایک مسلمہ امر ہے کہ تحقیق کا مقصد کچھ حقائق کی سچائی یا غلطی کا تعین کرنا ہے تاکہ اس پر مزید کارروائی کی جا سکے۔
لہذا، ملزم کی عمر کے ثبوت میں پیش کردہ بنیادی یا ثانوی دستاویزات کو بغیر تصدیق کے فریقین کی منشاء پر قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں حکم میں درج قبولیت کے قواعد کے معیار پر پرکھا جائے گا۔
سب سے پہلے، آئیے دفعہ 8 مذکورہ بالا کی ضرورت دیکھتے ہیں، جو کہتی ہے کہ 'دستاویزات کی عدم موجودگی میں'، ملزم کی عمر کا تعین میڈیکل معائنہ رپورٹ کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے۔ دستاویزات کی عدم موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی دستاویز سرے سے موجود ہی نہیں، بلکہ اس کا مطلب مستند، درست اور سچی دستاویزات کا نہ ہونا ہے جو بطورِ شہادت قابلِ قبول ہوں۔ عمر کے تعین کے لیے انکوائری ایک 'وائر ڈائر' کے عمل (مقدمے کے اندر مقدمہ) کی طرح ہے جسے پولیس کی صوابدید پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ دفعہ 8 مذکورہ بالا کا نفاذ پولیس کو اس بات کا پابند کرتا ہے کہ وہ عدالتوں کا قیمتی وقت بچانے کے لیے اور فریقین کی درخواستوں پر ادھر ادھر کے ریکارڈ طلب کرنے کی غیر ضروری الجھن سے بچنے کے لیے، کم عمری کے دعوے کے حق اور مخالفت میں مواد جمع کرے، جیسا کہ سابقہ قانون یعنی جووینائل جسٹس سسٹم آرڈیننس 2000 کی دفعہ 7 کی ضرورت تھی۔ لہٰذا، ایک بار جب پولیس کی رائے دستاویزی ثبوت یا میڈیکل معائنہ رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش کر دی جاتی ہے، تو عدالت کے لیے ملزم کی عمر کے جلد تعین کے لیے فوری انکوائری کرنا آسان ہو جاتا ہے جس میں پہلے مہینوں لگ جاتے تھے۔ اس مفید شق کا تقاضا ہے کہ متعلقہ عدالت جووینائل چالان موصول ہونے پر تصدیق کے عمل کے ذریعے مواد کی صحت کی جانچ پڑتال کے لیے انکوائری شروع کرے، اس دوران متعلقہ سرکاری دفاتر یا اسکولوں سے رپورٹیں طلب کرے، اور مجاز افراد کو بطور گواہ بلائے جن کے بیانات جرح کے ساتھ ریکارڈ کیے جائیں، اور پھر عدالت حکم جاری کرے۔
ہر وہ ملزم جس پر قتل کا الزام ہے، اگر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو سزائے موت کا مستحق ہے، لہٰذا، سزائے موت سے بچنے کے لیے ملزم پر یہ لازم ہے کہ وہ سچی دستاویزات کی بنیاد پر کم عمر ہونے کا دعویٰ ثابت کرے اور اس کا بارِ ثبوت اس پر ہے۔
0 Comments