PLJ 2025 Cr.C 473
"""
عرض گزار کو سوشل میڈیا پر ویڈیو نیوز کلپ شیئر کرنے اور اسے وائرل کرنے کے مخصوص کردار کے ساتھ نامزد کیا گیا تھا--عرض گزار سے برآمد ہونے والے سیل فون میں مذکورہ وی-لاگ ویڈیو کا مواد موجود تھا اور دوران تفتیش یہ بھی معلوم ہوا کہ اس نے ویڈیو کو دیگر مقامات پر بھی شیئر کیا--مجرمانہ مواد سطح پر تیرتا ہوا مکمل طور پر عرض گزار کو جرم سے جوڑتا ہے--اس کے خلاف جرم میں اس کی ابتدائی طور پر ملوث ہونے کو رد نہیں کیا جا سکتا--ایسا کچھ نہیں تھا جو یہ تجویز کرے کہ زیرِ دست کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہے، عرض گزار نے شکایت کنندہ کو آن لائن ذلیل کرنے کے لیے انتہائی گھناؤنے حربے استعمال کیے ہیں، جس کا اس پر مضر اثر پڑ سکتا ہے--ایسے معاملات میں، متاثرہ شرم اور صدمے کی وجہ سے خودکشی کی کوشش بھی کر سکتا ہے--صرف یہ حقیقت کہ جرائم ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 میں شامل رکاوٹوں میں نہیں آتے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جرائم قابل ضمانت ہو گئے ہیں، اس لیے ضمانت کی رعایت کو حق کے طور پر طلب نہیں کیا جا سکتا اور ضمانت دینے سے انکار کیا جا سکتا ہے جہاں جرائم سنگین نوعیت کے ہوں اور پورے معاشرے کو متاثر کر رہے ہوں--معزز عدالت ہائے عالیہ نے ملزمان کو ان مقدمات میں بھی ضمانت دینے سے انکار کر دیا جہاں ممنوعہ شق لاگو نہیں ہوتی، جہاں مقدمے کے غیر معمولی حالات اس کی ضرورت پیش کریں--جرائم عوامی اخلاقیات کے لیے صدمے کا باعث تھے--ایف آئی آر کے مندرجات اور دیگر تمام حالات جو سطح پر ظاہر ہو رہے ہیں، ایک خوفناک تصویر پیش کرتے ہیں، جو مجھے عرض گزار کے حق میں اپنی صوابدید استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
"""
Petitioner was named with specific role of sharing and making viral video news clip on social media--Cell phone recovered from petitioner was containing contents of above said V-log video and during investigation it was also found that he shared video to other corners--Incriminating material floating on surface fully connected petitioner with crime--His prima facie involvement in offence against him could not be dislodged--There was nothing to suggest that case was requiring further inquiry in case in hand, petitioner has gone to grotesque lengths to humiliate complainant online, which may cause a detrimental effect on him--In such like cases a victim may go even upto suicidal attempts due to shame and shock--The mere fact that offences were not falling within embargo contained in Section 497 of Cr.P.C. does not mean that offences have become bailable, as such concession of bail could not be claimed as a right and bail could be refused where offences are heinous in nature and are affecting whole of society--The Honouorable superior Courts were pleased to decline bail to accused even in cases not hit by prohibitory clause, where exceptional circumstances of case so require--Offences were shocking to public morality--Contents of F.I.R. and all other circumstances appearing on surface, presented a dreadful picture, Which do not permit me to exercise my discretion in favour of petitioner.
0 Comments