اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق اور گرفتاری سے متعلق بل سینیٹ نے متفقہ طور پر بھی منظور کیا، یہ بل قانون سازوں کو مخصوص مدت کے لیے گرفتار کرنے اور حراست میں لینے سے روکنے سے متعلق تھا۔

 پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے پیش کیے گئے اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق سے متعلق بل میں کہا گیا ہے کہ اجلاس بلانے کے بعد کسی رکن کو کسی بھی قانون کے تحت حراست میں نہیں لیا جائے گا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ جب کسی رکن کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی جاتی ہے یا ریفرنس دائر کیا جاتا ہے تو چیئرمین سینیٹ یا اسپیکر قومی اسمبلی کو مطلع کیا جائے گا اور ایف آئی آر یا ریفرنس کی کاپی اندراج یا دائر کرنے کے 24 گھنٹے کے اندر انہیں فراہم کی جائے گی۔
اس بل میں کہا گیا ہے کہ جب کسی رکن کو گرفتار کیا جانا ضروری ہو یا عدالت کی طرف سے اسے قید کی سزا سنائی جاتی ہے یا کسی ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اسے حراست میں لیا جاتا ہے تو جج، مجسٹریٹ یا ایگزیکٹو اتھارٹی فوری طور پر چیئرمین سینیٹ یا اسپیکر قومی اسمبلی کو گرفتاری کی وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں مطلع کرے۔
بل میں چیئرمین سینیٹ یا اسپیکر قومی کی اجازت کے بغیر پارلیمنٹ کے احاطے سے کسی رکن کی گرفتاری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
The Members of Parliament Immunities and Privileges Bill, 2023 passed by the Senate on 16 January 2023





Post a Comment

0 Comments

close